جمعرات کو، ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے قطر کے اپنے 2 روزہ دورے کے دوران ایشین کوآپریشن ڈائیلاگ فورم کے موقع پر، تھائی لینڈ کی وزیر اعظم پاونگترن شیناواترا سے ملاقات کی۔
انہوں نے ایران اور تھائی لینڈ کے درمیان 4 سو سال پرانے دوستانہ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور تھائی لینڈ کے درمیان مشترکہ کمیشن اور ورکنگ گروپس کی تشکیل سے دونوں ممالک اور دونوں قوموں کا فائدہ ہوگا۔
صدر ایران نے بات چیت کے ایک حصہ میں خطے میں رونما ہونے والے افسوس ناک واقعات کو صیہونی حکومت کی جارحیت کا نتیجہ قرار دیا جس کی وجہ سے غزہ اور لبنان میں ہزاروں بے گناہ خواتین اور بچے شہید ہوچکے ہیں۔
انہوں نے صیہونی جارحیت کو تلخ، افسوسناک اور دنیا کے لیے شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت اپنے دفاع کے دعوے کے ساتھ خواتین اور بچوں کو قتل کررہی ہے اور اسپتالوں، اسکولوں اور شہری اہداف پر بمباری اور اس طرح کے واقعات پر عالمی برادری کی خاموشی افسوسناک ہے۔
پزشکیان نے صیہونی حکومت کی پیدا کردہ علاقائی کشیدگی اور بحران سے نمٹنے کے لیے ایشیائی ممالک کے ہم آہنگی اور اتحاد کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایشیائی ممالک کو چاہیے کہ وہ خطے میں بیرونی مداخلت کو روکنے کے لیے ایشین کوآپریشن ڈائیلاگ فورم جیسی علاقائی تنظیموں کی صلاحیتوں کا استعمال کریں۔
تھائی لینڈ کی وزیر اعظم پاونگترن شیناواترا نے بھی صدر ایران سے ملاقات پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ ایشین کوآپریشن ڈائیلاگ فورم جیسی ملاقاتیں ہمارے مشترکہ مسائل اور خدشات پر بات کرنے کا بہت اچھا موقع ہیں۔
تھائی لینڈ کی وزیراعظم نے غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بے گناہ لوگوں کا قتل انتہائی افسوسناک ہے، ہم خطے اور دنیا میں امن و سلامتی کا قیام چاہتے ہیں اور امن کے قیام میں حصہ لینے کے لیے تیار ہیں۔
آپ کا تبصرہ